اذان اور اذان کا جواب دینے کی فضیلت کا بیان
راوی:
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَنْ اَذَّنَ سَبْعَ سَنِیْنَ مُحْتَسِبًا کُتِبَ لَہُ بَرَاءَ ۃٌ مِنَ النَّارِ۔ (رواہ الترمذی وابوداؤد و ابن ماجہ)
" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو آدمی (مزدوری و اجرت کے لالچ کے بغیر) محض ثواب حاصل کرنے کے لئے سات سال تک اذان دے تو اس کے لئے دوزخ سے نجات لکھ دی جاتی ہے۔" (جامع ترمذی ، سنن ابن ماجہ)