نماز کے فضائل کا بیان
راوی:
وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرۃَ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم فِیْ قَوْلِہٖ تَعَالٰی اِنَّ قُرْآنَ الْفَجْرِ کَانَ مَشْھُوْدً ا قَالَ تَشْھَدُ ہ، مَلَآئِکَۃُ اللَّیْلِ وَمَلَآئِکَۃُ النَّھَارِ۔ (رواہ الترمذی)
" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کے قول آیت ( اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا) 17۔ الاسراء : 78) (یعنی فجر کی نماز فرشتوں کے حاضر ہونے کا وقت ہے) کی تفسیر میں فرماتے تھے کہ صبح کی نماز میں دن اور رات کے فرشتے حاضر (یعنی جمع) ہوتے ہیں۔" (جامع ترمذی )
تشریح
آیت ( اِنَّ قُرْاٰنَ الْفَجْرِ كَانَ مَشْهُوْدًا) 17۔ الاسراء : 78) کے معنی قرأت قرآن فجر ہیں اور اس سے مراد فجر کی نماز ہے۔ اسے قرآن اس لئے کہا ہے کہ قرأت نماز کا ایک رکن ہے جیسے کہ بعض مقامات پر نماز کو سجدہ یا رکوع کہا گیا ہے۔
بہر حال۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ اس آیت میں " مشہود" سے مراد یہ ہے کہ بندوں کے دن اور رات کے اعمال لکھنے والے فرشتے اس نماز میں جمع ہوتے ہیں جیسا کہ اسی باب کی حدیث نمبر تین میں اس کی تفصیل بیان کی جاچکی ہے۔