حیض کا بیان
راوی:
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا وَقَعَ الرَّجُلُ بِاَھْلِہٖ وَھِیَ حَائِضٌ فَلْیَتَصَدَّقْ بِنِصْفِ دِیْنَارٌ۔ (رواہ الترمذی و ابوداؤد و النسائی و الدارمی و ابن ماجۃ)
" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔" اگر کوئی آدمی اپنی حائضہ بیوی سے جماع کرے تو اسے نصف دینار صدقہ کر دینا چاہئے۔" (جامع ترمذی ، ابوداؤد، دارمی، سنن ابن ماجہ، سنن نسائی)
تشریح
ایک دینار ساڑھے چار ماشے سونے کا ہوتا ہے۔ اگر سونا روپے تولہ ہو تو ایک دینار چھ روپے کا ہوا اور آدھا دینار تین روپے کا ۔ خطابی نے کہا ہے کہ اکثر علماء کا اتفاق ہے کہ اگر کوئی آدمی اپنی حائضہ بیوی سے جماع کر لے تو اس کا کفارہ صرف استغفار ہے چنانچہ حضرت امام اعظم ابوحنفیہ اور حضرت امام شافعی رحمہما اللہ تعالیٰ علیہ کا یہی مسلک ہے مگر امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ یہ بھی فرماتے ہیں کہ اگر کسی آدمی نے اپنی حائضہ عورت سے اس وقت جماع کیا جب کہ خون جاری تھا تو اسے ایک دینار صدقہ کرنا مستحب ہے اسی طرح اگر کسی نے انقطاع خون کے بعد صحبت کی تو اسے بھی نصف دینار صدقہ کرنا مستحب ہے۔
حضرت ابن ہمام حنفی حرمہ اللہ تعالیٰ علیہ بھی یہی فرماتے ہیں کہ اگر کوئی آدمی اپنی حائضہ بیوی سے یہ سمجھ کر صحبت کرے کہ یہ حلال ہے تو وہ کافر ہو جاتا ہے اور جس آدمی نے اسے حرام سمجھتے ہوئے کیا تو اس نے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کیا لہٰذا اس کے لئے ضروری ہے کہ وہ خداوند کریم کی بارگاہ میں اس حرام فعل کے صدور پر شر مسار ہو کر اس سے توبہ و بخشش کا خواست گار ہو اور ایک دینار یا نصف دینار از روئے استحباب صدقہ کرلے۔
محدثین فرماتے ہیں کہ یہ حدیث عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما پر مرسل ہے یا موقوف ہے کیونکہ اس حدیث کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک مرفوع متصل ہونا ثابت نہیں ہے۔