حیض کا بیان
راوی:
وَعَنْھَا قَالَتْ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم ےَتَّکِئُ فِیْ حِجْرِیْ وَاَنَا حَائِضٌ ثُمَّ ےَقْرَأُ الْقُرْآنَ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
" اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا راوی ہیں کہ" میں ایام کی حالت میں ہوتی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میری گود میں سہارا دے کر بیٹھ جاتے اور قرآن کریم پڑھتے۔" (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
تشریح
اس حدیث نے بھی اس بات کی وضاحت کر دی کہ حائضہ عورت ظاہری طور پر پاک ہوتی ہے اس کی ناپاکی کا حکم صرف حکمًا ہے اس لئے اگر حائضہ عورت ظاہراً پاک نہ ہوتی اور اس کے بدن کے اعضاء نجس ہوتے تو سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی گود میں سہارا دے کر جب کہ وہ حالت ایام میں ہوا کرتی تھیں نہ بیٹھتے اور نہ اس طرح بیٹھ کر قرآن کریم پڑھتے۔