غسل مسنون کا بیان
راوی:
وَعَنْ سَمُرَۃَ بْنِ جُنْدُبٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنْ تَوَضَّأَ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ فَبِھَا وَنِعْمَتْ وَمَنِ اغْتَسَلَ فَالْغُسْلُ اَفْضَلُ۔ (رواہ احمد بن حنبل و ابوداؤد الترمذی و النسائی والدارمی)
" حضرت سمرہ ابن جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جس نے جمعہ کے روز وضو ہی کر لیا تو اس نے فرض ادا کیا اور یہ بہت اچھا فرض ہے اور جس آدمی نے (نماز جمعہ کے لئے ) غسل کیا تو یہ بہت اچھا ہے۔" (مسند احمد بن حنبل، ابوداؤدِ، جامع ترمذی ، سنن نسائی، دارمی)
تشریح
فبھا و نعمت کا مطلب یہ ہے کہ فبھا بفریضہ اخذ ونعمت الفریضہ یعنی (جس آدمی نے نماز کے لئے غسل کیا اس نے فرض ادا کیا اور وہ فرض کیا ہی خوب ہے؟
اس سے پہلے حضرت ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جو روایت گزری ہے اس سے تو معلوم ہوتا تھا کہ جمعہ کے روز غسل کرنا واجب ہے مگر یہ حدیث بصراحت اس پر دلالت کرتی ہے کہ جمعہ کے روز غسل کرنا واجب نہیں ہے بلکہ سنت ہے۔