نجاستوں کے پاک کرنے کا بیان
راوی:
وَعَنْ عَآئِشَۃَ اَنَّ رَسُوْلَ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اَمَرَ اَنْ یُسْتَمْتَعَ بِجُلُوْدِ الْمَیْتَۃِ اِذَا بُغَتْ۔ (رواہ مالک و ابوداؤد)
" اور حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ مردار کے چمڑے سے دباغت کے بعد فائدہ اٹھایا جائے۔" ( مالک، سنن ابوداؤد)
تشریح
اس سے پہلے اسی باب کی حدیث نمبر ٩ کے فائدے میں بتایا جا چکا ہے کہ دباغت کے بعد مردار کے چمڑے سے فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے یعنی اس کو استعمال میں لایا جا سکتا ہے اور اس کی خرید و فروخت بھی کی جاسکتی ہے البتہ اس مسئلے میں امام مالک رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کی دو روایتیں ہیں مگر ان کا ظاہری قول یہ ہے کہ مردار کا چمڑا دباغت کے بعد پاک ہو تو جاتا ہے لیکن اسے خشک چیز میں اور پانی میں رکھنے کے لئے استعمال کا جا سکتا ہے پانی کے علاوہ دوسری پتلی اور سیال چیزوں کے لئے اسے استعمال نہ کیا جائے۔