غسل کا بیان
راوی:
عَنْ اُمِّ سَلَمَۃ قَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُجْنِبُ ثُمَّ یَنَا مُ ثُمَّ یَتَنَبَّہُ ثُمَّ یَنَامُ۔ (رواہ احمد بن حنبل)
" حضرت ام سلمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم حالت ناپاکی میں سوجایا کرتے اور پھر جاگتے اور سو جاتے ۔" (مسند احمد بن حنبل)
تشریح
اسی باب کی حدیث نمبر ٣ میں گزر چکا ہے کہ جب آپ حالت جنابت میں سونے کا ارادہ فرماتے تو پہلے وضو فرما لیا کرتے تھے اس کے بعد سویا کرتے تھے، اس حدیث میں گو اس کی صراحت نہیں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم حالت جنابت میں سونے سے پہلے وضو فرماتے تھے مگر یہاں بھی مراد یہی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم وضو کرنے کے بعد ہی آرام فرماتے تھے۔
یا پھر یہ کہا جا سکتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کبھی کبھی بغیر وضو کے بھی بیان جواز کے لئے سوجایا کرتے تھے تاکہ اس سے یہ معلوم ہو کہ بغیر وضو بھی سو جانا جائز ہے مگر افضل اور بہتر یہی ہے کہ وضو کرنے کے بعد سویا جائے۔