مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 414

غسل کا بیان

راوی:

عَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ سُئِلَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنِ الرَّجُلِ یَجِدُ الْبَلَلَ وَلَا یَذْکُرُ اِحْتِلَامًا قَالَ یَغْتَسِلُ وَعَنِ الرَّجُلِ یَرَی اَنَّہُ قَدِ احْتَلَمَ وَلَا یَجِدُ بَلَلاً قَالَ لَا غُسْلَ عَلَیْہِ قَالَتْ اُمُّ سُلَیْمٍ ھَلْ عَلَی الْمَرْاَۃِ تَرَی ذٰلِکَ غُسْلٌ قَالَ نَعَمْ اِنَّ النِّسَآءَ شَقَائِقُ الرِّجَالِ۔ (رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَ اَبُوْدَاؤدَ وَرَوَی الدَّارِمِیُّ وَابْنُ مَاجَۃَ قَوْلِہٖ لَا غُسْلَ عَلَیْہِ)

" حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آدمی کے بارے میں سوال کیا گیا جو (سو کر اٹھنے کے بعد کپڑے پر منی کی) تری محسوس کرے اور خواب (احتلام) اسے یاد نہ ہو؟ آپ نے فرمایا کہ " نہانا چاہئے! اور ایسے آدمی کے بارے میں بھی پوچھا گیا جسے (سو کر اٹھنے کے بعد) احتلام تو یاد ہو مگر تری معلوم نہیں ہوتی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اس پر غسل واجب نہیں" ام سلیم رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے پوچھا اگر عورت بھی یہی (تری) دیکھے تو اس پر غسل واجب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " ہاں" عورتیں بھی مردوں ہی کی مثل ہیں۔" ( ترمذی ، ابوداؤد اور دارمی و ابن ماجہ نے اس حدیث کو " لا غسل علیہ" (اس پر غسل واجب نہیں تک نقل کیا ہے۔)

تشریح
سوال یہ تھا کہ مثلاً ایک آدمی ہے وہ سو کر اٹھا اس نے کپڑے پر یا بدن پر منی یا مذی لگی ہوئی ہے مگر اسے کوئی ایسا خواب یاد نہیں ہے کہ اس نے نیند میں کسی سے مباشرت کی ہو جس کی وجہ سے یہ احتلام ہوا ہے تو کیا ایسے آدمی پر غسل واجب ہوگا یا نہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ اسے نہانا چاہئے! گویا اس کا مطلب یہ ہوا کہ غسل کے وجوب کا دارومدار منی یا مذی کی تری پر ہے خواب کے یاد رہنے نہ رہنے پر نہیں ہے۔
حدیث کے آخری جزو کا مطلب یہ ہے کہ پیدائش اور طبائع کے اعتبار سے عورتیں چونکہ مردوں ہی کی مانند ہیں اس لئے مرد کی طرح اگر عورت بھی جاگنے کے بعد اپنے کپڑے اور بدن پر تری محسوس کرے تو اس پر بھی غسل واجب ہوگا۔
اس حدیث سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ محض تری دیکھ لینے سے غسل واجب ہوتا ہے اگرچہ اس بات کا یقین نہ ہو کہ منی کود کر نکلی ہے چنانچہ تابعین کی ایک جماعت اور امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ سے یہی منقول ہے ۔
اکثر علماء کرام یہ فرماتے ہیں کہ غسل اس وقت تک واجب نہیں ہوگا جب تک یہ جانے کہ کہ منی کود کر نکلی ہے، اگر یہ جانے کہ منی کود کر نکلی ہے، تو غسل واجب ہوجائے گا ورنہ بصورت دیگر غسل واجب تو نہ ہوگا مگر احتیاطا غسل کر لینا مستحب ہوگا۔
اس موقع پر ایک سوال یہ پیدا ہو سکتا ہے کہ مرد و عورت ایک ہی بستر پر اکٹھے سوئے، جب وہ سو کر اٹھے تو انہوں نے بستر پر منی کی تری محسوس کی۔ لیکن ان دونوں میں سے کسی کو بھی یہ معلوم نہیں کہ یہ کس کی منی کی تری ہے تو اس صورت میں دونوں میں سے کس پر غسل واجب ہوگا؟ اس کا جواب یہ ہے کہ اس شکل میں یہ دیکھا جائے گا کہ منی کا رنگ کیسا ہے؟ اگر وہ سفید ہے تو یہ اس بات کی علامت ہوگی کہ مرد کی ہے لہٰذا مرد پر غسل واجب ہوگا۔ اور اگر رنگ زرد ہے تو پھر غسل عورت پر واجب ہوگا۔ مگر احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ مرد و عورت دونوں ہی غسل کر لیں۔"

یہ حدیث شیئر کریں