مسواک کرنے بیان
راوی:
وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم لَا یَرْقُدُ مِنْ لَیْلِ وَلَانَھَارِ فَیَسْتَیْقِظُ اِلَّا یَتَسَوَّکُ قَبْلَ اَنْ یَتَوَضَّأَ۔ (رواہ مسند احمد بن حنبل وابوداؤد)
" حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم جب رات اور دن میں سو کر اٹھتے تو وضو کرنے سے پہلے مسواک کرتے۔" (مسند احمد بن حنبل ، سنن ابوداؤد)
تشریح :
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دن میں بھی قیلولہ کے وقت آرام فرماتے تھے، چنانچہ دن میں تھوڑا بہت سو لینا اور قیلولہ کے وقت آرام کرنا سنت ہے کیونکہ اس کی وجہ سے رات میں اللہ کی عبادت کے لئے اٹھنے میں آسانی ہوتی ہے جیسے کہ سحری کھا لینے سے روزہ آسان ہو جاتا ہے۔
نیز اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ سو کر اٹھنے کے بعد مسواک کرنا سنت موکدہ ہے کیونکہ سونے کی وجہ سے منہ میں تغیر پیدا ہو جاتا ہے اور بو میں فرق آجاتا ہے اس لئے مسواک کرنے سے منہ صاف ہو جاتا ہے۔
اب اس میں احتمال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم پھر وضو کے لئے دوبارہ مسواک کرتے تھے یا نہیں؟ ہو سکتا ہے کہ اسی مسواک پر اکتفا فرماتے ہوں اور وضو کے وقت دوبارہ مسواک کرتے ہوں اور یہ بھی ممکن ہے کہ وضو کے ارادہ کے وقت یا وضو میں کلی کرتے وقت دوبارہ مسواک کرتے ہوں۔ وا اللہ اعلم۔