پاخانہ کے آداب کا بیان
راوی:
عَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ مَنْ حَدَّثَکُمْ اَنَّ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم کَانَ یَبُوْلُ قَائِمًا فَلَا تُصَدِّقُوْہ، مَا کَانَ یَبُوْلُ اِلَّا قَاعِدًا۔(رواہ مسند احمد بن حنبل و الجامع ترمذی و السنن نسائی )
" حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ جو آدمی یہ حدیث بیان کرے کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہو کر پیشاب کرتے تھے تو اسے سچ نہ مانو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تو ہمیشہ بیٹھ کر پیشاب کیا۔"
تشریح :
امام محی السنۃ رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ نے حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی جو روایت نقل فرمائی ہے اس سے تو بصراحت یہ معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کھڑے ہو کر پیشاب کیا ہے لیکن حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی یہ حدیث اس بات کی بالکل نفی کر رہی ہے، اب ان دونوں حدیثوں میں تطبیق اس طرح ہوگی کہ حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اپنے علم کے مطابق خبر دے رہی ہیں یعنی انہوں نے چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑے ہو کر پیشاب کرتے ہوئے کبھی گھر میں نہیں دیکھا تھا اس لئے انہوں نے اس بات کی سرے سے نفی کر دی اور حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جو واقعہ بیان کیا ہے وہ باہر سے متعلق ہے اور وہ بھی عذر کی بناء پر نادر ہے، اور ظاہر کہ نادر شی معدوم کی مانند ہے نیز عذر کی بنا پر اسے مستثنی بھی قرار دیا جا سکتا ہے لہٰذا ان دونوں حدیثوں میں کوئی تعارض باقی نہیں رہا۔