مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 326

پاخانہ کے آداب کا بیان

راوی:

وَعَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اِنَّمَا اَنَا لَکُمْ مِثْلُ الْوَالِدِلِوَلَدِہٖ اُعَلَّمُکُمْ اِذَا اَتَیْتُمُ الْغَائِطَ فَلَا تَسْتَقْبِلُوْا الْقِبْلَۃَ وَلَا تَسْتَدْبِرُوھَا وَ اَمَرَ بِثَلَاثَۃِ اَحْجَارِ وَنَھٰی عَنِ الرُّوْثِ وَالرِّمَّۃِ وَنَھٰی اَنْ یَّسْتَطِیْبَ الرَجُلُ بِیَمِیْنِہٖ۔ (رواہ ابن ماجۃ والدارمی)

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا (تعلیم و نصیحت کے سلسلہ میں) تمہارے لئے ایسا ہی ہوں جیسے باپ بیٹے کے لئے ہوتا ہے، چنانچہ میں سکھاتا ہوں کہ" جب تم پاخانہ میں جاؤ تو قبلہ کی طرف نہ تو منہ کرو اور نہ پشت کرو" (اس کے بعد) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (پاخانہ کے بعد) تین ڈھلیوں سے استنجاء کرنے کا حکم فرمایا اور لید (یعنی تمام نجاستوں) اور ہڈی سے استنجاء کرنے کو منع فرمایا نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا کہ کوئی آدمی دائیں ہاتھ سے استنجاء کرے۔" (ابن ماجہ، دارمی)

تشریح :
اس حدیث سے جہاں اس کا اندازہ ہوتا ہے کہ امور دین اور نصیحت کے سلسلہ میں اپنی امت سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کتنا شغف اور تعلق تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے آپ کو باپ اور امت کو اولاد کی مثل قرار دیا، وہیں حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ اولاد کو باپ کی اطاعت کرنی لازم ہے اور باپ پر یہ واجب ہے کہ وہ اپنی اولاد کو ان چیزوں کے آداب سکھائیں جو ضروریات دین سے ہیں۔

یہ حدیث شیئر کریں