وضو کو واجب کرنے والی چیزوں کا بیان
راوی:
وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہٖ وَسَلَّمَ اِنَّ الْوُضُوْءَ عَلَی مَنْ نَّامَ مُضْطَجِعًا فَاِنَّہُ اِذَا اضْطَجَعَ اسْتَرْخَتْ مَفَاصِلُہ،۔(رواہ الجامع ترمذی و ابوداؤد)
" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " وضو اس آدمی پر لازم ہوتا ہے جو لیٹ کر سو جائے اس لئے کہ جس وقت آدمی لیٹتا ہے تو اس کے (بدن کے جوڑ ڈھیلے ہو جاتے ہیں) اور پھر ہوا خارج ہونے کا خدشہ رہتا ہے۔" (جامع ترمذی، ابوداؤد)
تشریح :
حضرت میرک شاہ رحمہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ حدیث منکر ہے کیونکہ اس کے راویوں میں ایک راوی یزید دالانی بھی ہے جو کہ کثیر الخطاء اور فاحش الوہم اور ثقات کے مخالف ہے۔