وضو کو واجب کرنے والی چیزوں کا بیان
راوی:
عَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہٖ وَسَلَّمَ لَا وَضُوْءَ اِلَّا مِنْ صُوْتِ اَوْرِیْحِ۔ (رواہ مسند احمد بن حنبل والجامع ترمذی)
" حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا " وضو کرنا آواز با بو سے واجب ہوتا ہے۔" (مسند احمد بن حنبل، جامع ترمذی)
تشریح :
مطلب یہ ہے کہ وضو شک سے نہیں ٹوٹتا، جب تک یقین نہ ہو جائے وضو باقی رہتا ہے یعنی پیٹ میں اگر محض قراقر ہو تو اس شبہ سے کہ شاید ریاح کا اخراج ہو گیا ہو وضو نہیں ٹوٹے گا ہاں جب آواز کے نکلنے یا بو سے یقین ہو جائے کہ ریاح خارج ہوگئی ہے تو جب وضو ٹوٹ جائے گا۔