مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 289

وضو کو واجب کرنے والی چیزوں کا بیان

راوی:

وَعَنْ اَبِیْ ہُرَےْرَۃَص قَالَ سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلمےَقُوْلُ تَوَضَّؤُا مِمَّا مَسَّتِ النَّارُ رَوَاہُ مُسْلِمٌ

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ میں نے سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ " جس چیز کو آگ نے پکایا ہو اس کے کھانے کے بعد وضو کرو۔" (صحیح مسلم)

تشریح :
" امام محی السنتہ رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حکم حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی اس حدیث سے منسوخ ہے کہ " رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بکری کا شانہ کھایا پھر نماز پڑھی اور وضو نہیں کیا۔" (صحیح البخاری و صحیح مسلم )
پہلے حکم کی منسوخی تو حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کی مذکورہ حدیث سے ہو گئی لیکن اس سلسلہ میں اس حدیث کی ایک دوسری تاویل اور کی جاتی ہے وہ یہ کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس حکم کی کہ " آگ کی پکی ہوئی چیز کو کھانے کے بعد وضو کرو" سے مراد یہ ہے کہ جب تم کوئی پکی ہوئی چیز کھاؤ تو چکنائی وغیرہ دور کرنے کے لئے ہاتھ منہ دھولیا کرو، کیونکہ نہ صرف یہ کہ نظافت و صفائی کا یہی تقاضا ہے بلکہ یہ سنت بھی ہے چنانچہ اسی کو وضو طعام بھی کہا جاتا ہے، اس صورت میں حدیث کو منسوخ کہنے کی بھی ضرورت نہیں رہے گی۔

یہ حدیث شیئر کریں