علم اور اس کی فضیلت کا بیان
راوی:
وَعَنِ ابْنِ مَسْعُودِ قَالَ قَالَ لِیْ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم تَعَلَّمُوْا الْعِلْمَ وَعَلِّمُوْہُ النَّاسَ تَعَّلَمُوْالْفَرَائِضَ وَعَلِّمُوْھَا النَّاسَ تَعَلَّمُوْا الْقُرْاٰنَ وَعَلِّمُوْہُ النَّاسَ فَاَنِّی امْرُءٌ مَقْبُوْضٌ وَالْعِلْمُ سَیُقْبَضُ وَتَظْھَرُ الْفِتَنُ حَتّٰی یَخْتَلِفَ اِثْنَانِ فِی فَرِیْضَۃِ لَّا یَجِدَانِ اَحَدً یَّفْصِلُ بَیْنَھُمَا۔ (رواہ الدارمی والدار قطنی)
" اور حضرت عبداللہ ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا۔ علم کو سیکھو اور سکھلاؤ، علم فرائض (یا فرض احکام) کو سیکھو اور لوگوں کو بھی سکھلاؤ (اسی طرح) قرآن کو سیکھو اور لوگوں کو بھی سکھلاؤ۔ اس لئے کہ بے شک میں ایک آدمی ہوں جو اٹھایا جاؤں گا اور علم بھی اٹھا لیا جائے گا اور فتنے ظاہر ہوں گے یہاں تک کہ دو آدمی ایک فرض چیز میں اختلاف کریں گے اور کسی کو ایسا نہ پائیں گے جو ان دونوں کے درمیان فیصلہ کرے (یعنی علم کے کم ہو جانے اور فتنوں کے بڑھ جانے) سے یہ حال ہو جائے گا۔ " (دارمی ، دار قطنی)