علم اور اس کی فضیلت کا بیان
راوی:
وَعَنْ اَبِی الدَّرْدَاءِ قَالَ کُنَّا مَعَ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم فَشَخَصَ بِبَصَرِہٖ اِلَی السَّمَآءِ ثُمَّ قَالَ ھٰذَا أَوَانٌ یُخْتَلَسُ فِیْہِ الْعِلْمُ مِنَ النَّاسِ حَتّٰی لَا یَقْدِرُوْا مِنْہ، عَلَی شَیْئِ۔ (رواہ الجامع ترمذی)
" اور حضرت ابودردا رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (ایک دن) ہم سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نظر آسمان کی طرف اٹھائی اور فرمایا۔ یہ وقت ہے کہ علم آدمیوں میں سے جاتا رہے گا، یہاں تک کہ وہ علم کے ذریعہ کسی چیز پر قدرت نہ رکھیں گے۔ " ( جامع ترمذی )
تشریح :
یہاں علم سے مراد وحی ہے اور اشارہ ہے اپنی وفات کی طرف یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آسمان کی طرف نظر اٹھائی گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم وحی کے منتظر تھے۔ چنانچہ بارگاہ الوہیت سے وحی نازل ہوئی اور خبر دے دی گئی کہ اب آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم) کی اجل آگئی ہے اور آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم) اس دنیا سے رخصت ہو کر واصل بحق ہونے والے ہیں اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ وقت آگیا ہے کہ اس دنیا سے وحی منقطع ہو جائے گی۔