کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان
راوی:
وَعَنْ اَبِی ھُرَیْرَۃَ قَالَ:قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم ((مِنْ تَمَسَّکَ بِسُنَّتِی عَنْدَ فَسَادِ اُمَّتِی فَلَہُ اَجْرُ مِائَۃِ شَھِیْدِ)) رَوَاہُ الْبَیْھَقِیُّ فِی کِتَبِ الزُّھْدِ لَہ، مِنْ حَدِیْثِ ابُنِ عَبَّاسِ۔
" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میری امت کے بگڑنے کے وقت جس آدمی نے میری سنت کو دلیل بنایا اس کو سو شہیدوں کا ثواب ملے گا۔ تو بیہقی نے یہ روایت اپنی کتاب زہد میں عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے نقل کی ہے۔"
تشریح :
ایسے عظیم اجر کے ملنے کی وجہ یہ ہے کہ جس طرح ایک شہید دین اسلام کو زندہ رکھنے اور اس کی شان و شوکت کو بڑھانے کی خاطر دنیا کی تمام مصیبتیں جھیلتا ہے یہاں تکہ کہ اپنی جان بھی قربان کر دیتا ہے، اسی طرح جب کہ دین میں رخنہ اندازی ہونے لگے اور فتنہ فساد کا دور دورہ ہو تو سنت کو رائج کرنے اور علوم نبوی کو پھیلانے میں بے شمار مصائب و تکالیف کا سامنا ہوتا ہے بلکہ بسا اوقات اس سے بھی زیادہ مشقتیں اٹھانی پڑتی ہیں اس لئے اس عظیم اجر کی خوشخبری دی جا رہی ہے اس حدیث میں بھی لفظ رواہ کے بعد مشکوٰۃ کے بعض نسخوں میں جگہ خالی ہے مگر مذکورہ عبارت میرک شاہ نے بڑھا دی ہے۔