کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان
راوی:
وَعَنْ عَمْرِوبْنِ عَوْفِ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم ((اِنَ الدِّیْنَ لِیَارِزُاِلَی الْحِجَازِ کَمَا تَارِزُالْحَیَّۃُ اِلَی جُھْرِھَا وَلَیَعْقِلَنَ الدِّیْنُ مِنَ الْحِجَازِ مَعْقِلَ الْاَرْوِیَّۃِ مِنْ رَأْسِ الْجَبَلِ اِنَّ لدِّیْنَ بَدَاَغَرِیْبًا وَسَیَعُوْدُ کَمَا بَدَأَ فَطُوْبٰی لِلْغُرَبَاءِ وَھُمُ الَّذِیْنَ یُصْلِحُوْنَ مَآ اَفْسَدَ النَّاسُ مِنْ بَعْدِی مِنْ سُنَّتِی))(رواہ الجامع ترمذی)
" اور حضرت عمر بن عوف راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا۔ بلاشبہ دین (اسلام) حجاز (مکہ و مدینہ اور اس کے متعلقات) کی طرف اس طرح سمٹ آئے گا جس طرح کہ سانپ بل کی طرف سمٹ آتا ہے، اور دین حجاز میں اس طرح جگہ پکڑ لے گا جیسے کہ بکری پہاڑ کی چوٹی پر جگہ پکڑ لیتی ہے اور دین ابتداء میں غریب پیدا ہوا تھا اور آخر میں ایسا ہی ہو جائے گا جیسا کہ ابتداء میں تھا، چنانچہ خوشخبری ہو غریبوں کو وہی اس چیز(یعنی میری سنت) کو درست کر دیں گے جس کو میرے بعد لوگوں نے خراب کر دیا ہوگا۔ (جامع ترمذی )