کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان
راوی:
وعَنْ سَعْدِ بْنِ اَبِیْ وَقَّاصٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِنَّ اَعْظَمَ الْمُسْلِمِےْنَ فِی الْمُسْلِمِےْنَ جُرْمًا مَّنْ سَاَلَ عَنْ شَےْیءٍ لَّمْ ےُحَرَّمْ عَلَی النَّاسِ فَحُرِّمَ مِنْ اَجْلِ مَسْاَلَتِہٖ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
" اور سعد بن ابی وقاص رضی الله تعالیٰ عنه راوی ہیں کہ سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: مسلمانوں میں سب سے بڑا گناہگار وہ آدمی ہے جس نے کسی ایسی چیز کا سوال کیا جو حرام نہ تھی مگر اس کے سوال کرنے سے وہ حرام ہوگئی ہو۔" (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
تشریح :
یہ وعید آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں کے بارے میں فرمائی جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے ازراہ سرکشی سوالات کرتے تھے یا ان کا سوال کرنا محض تصنع کی وجہ سے ہوتا تھا جیسا کہ بنی اسرائیل نے گائے کے بارے میں حضرت موسیٰ علیه السلام سے سوال کیا تھا۔ ہاں جن لوگوں کا سوال کرنا واقعۃ علم حاصل کرنے یا کسی ضرورت کی بنا پر ہوتا تھا وہ اس میں داخل نہیں ہیں کیونکہ ان کو تو اپنے صحیح سوالات کی بنا پر ثواب ملتا تھا۔