مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز استسقاء کا بیان ۔ حدیث 1476

بارش کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل

راوی:

وَعَنْ اَنَسٍ صقَالَ اَصَابَنَا وَنَحْنُ مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم مَطَرٌ قَالَ فَحَسَرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم ثَوْبَہُ حَتّٰی اَصَابَہُ مِنَ الْمَطَرِ فَقُلْنَا ےَارَسُوْلَ اللّٰہِ لِمَ صَنَعْتَ ھٰذَا قَالَ لِاَنَّہُ حَدِےْثُ عَھْدٍ بِرَبِّہٖ۔(صحیح مسلم)

" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) ہم رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھے کہ بارش شروع ہو گئی ۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ " آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے سر سے یا پیٹھ سے ) کپڑا اتار لیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ( سر مبارک یا پیٹھ پر ) اوپر بارش کا پانی گرنے لگا۔" ہم نے ( یہ دیکھ کر ) عرض کیا کہ " یا رسول اللہ ! آپ ( صلی اللہ علیہ وسلم) نے ایسا کیوں کیا " ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " اس لئے کہ یہ پانی اپنے پروردگار کے پاس سے ابھی ابھی آیا ہے۔" (صحیح مسلم)

تشریح
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جواب کا مطلب یہ ہے کہ پانی اپنے رب کے حکم سے ابھی ابھی اوپر سے اترا ہے اور اس عالم کثیف کے اجراء سے ابھی تک آلودہ نہیں ہوا ہے نہ ہی اس تک ابی گناہگاروں کے ہاتھ پہنچ پائے ہیں اس کے لئے یہ پانی متبرک ہے جس کا کچھ حصہ میں اپنے بدن پر لے رہا ہوں۔" علماء لکھتے ہیں کہ بارش کے وقت ( اپنے کسی بھی مطلب اور مقصد کے لئے) دعا مانگنا سنت ہے کیونکہ اس وقت دعا قبول ہوتی ہے۔

یہ حدیث شیئر کریں