رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز استسقاء میں دعا کے وقت ہاتھ زیادہ بلند کرتے تھے
راوی:
وَعَنْ اَنَسٍص قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم لَا ےَرْفَعُ ےَدَےْہِ فِیْ شَئٍی مِّنْ دُعَآئِہٖ اِلَّا فِی الْاِسْتِسْقَاءِ فَاِنَّہُ ےَرْفَعُ حَتّٰی ےُرٰی بَےَاضُ اِبْطَےْہِ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)
" اور حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم استسقاء کے علاوہ اور کسی موقع پر دعا کے لئے ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے چنانچہ ( استسقاء کے لئے دعا کے وقت) آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دونوں ہاتھ اتنے (زیادہ) بلند کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بغلوں کی سفیدی نظر آنے لگتی تھی۔" (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
تشریح
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ارشاد کی مراد استسقاء کے علاوہ کسی دوسرے موقع پر دعا کے وقت بالکل اٹھانے کی نفی نہیں ہے کیونکہ استسقاء کے علاوہ دوسرے مواقع پر بھی دعا کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے دونوں ہاتھوں کا بلند کرنا ثابت ہو چکا ہے بلکہ مطلب یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم دوسرے مواقع پر بھی دعا کے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کا اتنا زیادہ اور سر سے اونچا بلند نہیں کرتے تھے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کوئی کپڑا نہ اوڑھے ہوتے تھے تو بغلوں کی سفیدی تک نظر آنے لگتی تھی۔ علماء لکھتے ہیں کہ جس مقصد اور مراد کے لئے دعا مانگی جارہی ہو وہ مقصد جتنا زیادہ اہم اور عظیم ہو دعا کے وقت دونوں ہاتھ بھی اتنے زیادہ اوپر اٹھانے چاہئیں۔