رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو خطبے پڑھتے تھے اور دونوں کے درمیان بیٹھتے تھے
راوی:
وَعَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَۃَص قَالَ کَانَتْ لِلنَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم خُطْبَتَانِ ےَجْلِسُ بَےْنَھُمَا ےَقْرَءُ الْقُرْآنَ وَےُذَکِّرُ النَّاسَ فَکَانَتْ صَلٰوتُہُ قَصْدًا وَّخُطْبَتُہُ قَصْدًا۔(مسلم)
" اور حضرت جابر ابن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو خطبے پڑھا کرتے تھے اور دونوں (خطبوں) کے درمیان بیٹھتے تھے، ان خطبوں میں آپ قرآن کریم پڑھتے تھے اور لوگوں کو پند و نصیحت فرمایا کرتے تھے ۔ نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز بھی اوسط درجہ کی ہوتی تھی اور آپ کا خطبہ بھی اوسط درجے کا ہوتا تھا نہ بہت زیادہ طویل ہوتا تھا اور نہ بالکل ہی مختصر۔" (صحیح مسلم)
تشریح
آپ دونوں خطبوں کے درمیان اس قدر بیٹھا کرتے تھے کہ جسم مبارک کا ہر ہر عضو اپنی اپنی جگہ پر آجاتا تھا۔ چنانچہ فقہاء نے دونوں خطبوں کے درمیان بیٹھنے کا صرف اتنا عرصہ مقرر کیا ہے کہ جس میں تین مرتبہ " سبحان اللہ " کہا جا سکے دونوں خطبوں کے درمیان بیٹھنا واجب نہیں ہے بلکہ سنت ہے ۔ یہ بات بھی جان لینی چاہیے کہ صحیح طور پر یہ ثابت نہیں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دونوں خطبوں کے درمیان بیٹھ کر کوئی دعا پڑھتے تھے۔