خطبے اور جمعے کی نماز کا بیان
راوی:
لغت میں خطبہ مطلقاً تقریر، گفتگو اور اس کلام کو کہتے ہیں کہ جس کے ذریعے لوگوں کو مخاطب کیا گیا ہو، لیکن شریعت کی اصطلاح میں " خطبہ" اس کلام اور مجموعہ الفاظ کو کہتے ہیں جو پندو نصائح، ذکروارشاد، درود و سلام اور شہادتیں پر مشتمل ہو۔
نماز جمعہ میں خطبہ فرض اور شرط ہے، امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کے نزدیک خطبے کی کم سے کم مقدار سبحان اللہ یا الحمد اللہ یا لا الہ الا اللہ کہنا ہے۔ اگرچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے طویل خطبہ منقول ہے لیکن طویل خطبہ واجب یا سنت ہے شرائط اور فرائض میں سے نہیں ہے کہ بغیر طویل خطبے کے جمعے کی نماز درست نہ ہوتی ہو۔ مگر حضرت امام ابویوسف اور حضرت امام محمد رحمہما اللہ تعالیٰ علیہما فرماتے ہیں کہ طویل ذکر اور پندو نصیحت کہ جسے عرف عام میں خطبہ کہا جاتا ہے ضروری ہے محض سبحان اللہ یا الحمد اللہ کہہ لینے کو خطبہ نہیں کہا جا سکتا۔ حضرت امام شافعی فرماتے ہیں کہ جب تک دو خطبے نہ پڑھے جائیں خطبہ جائز ہی نہیں ہوتا ۔ ان تمام ائمہ کے دلائل فقہ کی کتابوں میں مذکور ہیں۔