مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ جمعہ کا بیان ۔ حدیث 1354

نماز جمعہ کے آداب

راوی:

وَعَنْ اَبِیْ ھُرَےْرَۃَ ص عَنْ رَّسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَنِ اغْتَسَلَ ثُمَّ اَتَی الْجُمُعَۃَ فَصَلّٰی مَا قُدِّرَ لَہُ ثُمَّ اَنْصَتَ حَتّٰی ےَفْرُغَ مِنْ خُطْبَتِہٖ ثُمَّ ےُصَلِّیْ مَعَہُ غُفِرَ لَہُ مَا بَےْنَہُ وَبَےْنَ الْجُمُعَۃِ الْاُخْرٰی وَفَضْلُ ثَلٰثَۃِ اَےَّامٍ۔(صحیح مسلم)

" اور حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جس آدمی نے غسل کیا پھر جمعہ میں آیا اور جس قدر کہ اس کے نصیب میں تھی نماز پڑھی پھر امام کے خطبے سے فارغ ہونے تک خاموش رہا اور اس کے ساتھ نماز پڑھی تو اس جمعے سے گذشتہ جمعے تک بلکہ اس سے تین دن زیادہ کے اس کے گناہ بخش دئیے جائیں گے۔" (صحیح البخاری )

تشریح
" تین دن کی زیادتی" اس لئے ہے کہ ہر نیکی کا ثواب دس گنا زیادہ ہوتا ہے لہٰذا جمعے سے جمعہ تک تو سات دن ہوئے اور تین دن کا اسی میں اضافہ کر دیا گیا تاکہ دہائی پوری ہو جائے۔

یہ حدیث شیئر کریں