جمعہ کی فضیلت
راوی:
عَنْ اَبِی لُبَابَۃَ بْنِ عَبْدِالْمُنْذِرِ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنَّ یَوْمَ الْجُمُعَۃِ سَیِّدُ الْاَیَّامِ وَاَعْظَمُھَا عِنْدَاﷲِ وَھُوَ اَعْظَمُ عِنْدَ اﷲِ مِنْ یَوْمِ الْاَضْحٰی وَیَوْمِ الْفِطْر فِیْہِ خَمْسُ خِلَالٍ خَلَقَ اﷲُ فِیْہِ اٰدَمَ وَاَھْبَطَ اﷲُ فِیْہِ اٰدَمَ اِلَی الْاَرْضِ وَفِیْہِ تَوَفَّی اﷲُ اٰدَمَ وَفِیْہِ سَاعَۃٌ لَا یَسْئَالُ الْبَعْدُ فِیْھَا شَیْئًا اِلَّا اعْطَاہُ مَالَمْ یَسْأَلْ حَرَامًا وَفِیْہِ تَقُوْمُ السَّاعَۃُ مَامِنْ مَلَکٍ مُقَرَّبٍ وَلَا سَمَاءٍ وَلَا اَرْضٍ وَلَا رِیَّاحٍ وَلَا جِبَالٍ وَلَا بَحْرٍ اِلَّا ھُوَ مُشْفِقٌ مِنْ یَوْمِ الْجُمُعَۃِ رَوَاہُ ابْنُ مَاجَۃَ وَرَوَی اَحْمَدُ عَنْ سَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ اَنَّ رَجُلًا مِنَ الْاَنْصَارِ اٰتَی النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ اَخْبِرْنَا عَنْ یَوْمِ الْجُمُعَۃِ مَاذَا فِیْہٖ مِنَ الْخَیْرِ قَالَ فِیْہٖ خَمْسُ خِلَالٍ وَ سَاقَ اِلٰی آخِرِ الْحَدِیْثِ۔
" حضرت ابولبابہ ابن عبدا لمنذر رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا " جمعے کا دن اللہ تعالیٰ کے نزدیک تمام دنوں کا سردار ہے اور تمام دنوں کا سردار ہے اور تمام دنوں میں سب سے زیادہ با عظمت ہے اور اللہ کے نزدیک جمعے کے دن کی عظمت عید اور بقر عید کے دن سے بھی زیادہ ہے اور اس دن کی پانچ باتیں ہیں۔ (جو اس کی عظمت وفضیلت کی دلیل ہیں۔ (١) اسی دن اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کی تخلیق فرمائی (٢) اسی دن اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو جنت سے زمین پر اتارا (٣) اسی دن اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو وفات دی (٤) اسی دن ایک ساعت آتی ہے کہ اس میں بندہ اللہ تعالیٰ سے حرام چیز کے سوا جو کچھ بھی مانگتا ہے اللہ تعالیٰ ضرور عنایت فرماتا ہے یعنی حرام چیز مانگنا مقبول نہیں ہے (٥) اور اسی دن قیامت قائم ہوگی۔ تمام مقرب فرشتے آسمان ، زمین، ہوا، پہاڑ اور دریا سب جمعہ کے دن سے ڈرتے رہتے ہیں۔ اس وجہ سے کہ قیامت جمعہ کے دن آنی ہے نہ معلوم کس وقت آجائے۔ (سنن ابن ماجہ) اور امام احمد نے حضرت سعد ابن معاذ سے اس طرح نقل کیا ہے کہ ایک انصاری صحابی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ مجھے جمعے کے بارے میں بتائیے کہ اس دن کی کیا خوبیاں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس دن کی پانچ باتیں ہیں باقی حدیث آخر تک اسی طرح نقل کی ہے (جو اوپر ذکر کی گئی ہے۔" (ابن ماجہ)
تشریح
حدیث کے لافاظ وھو اعظم عند اللہ من یوم الاضحی ویوم الفطر سے معلوم ہوتا ہے کہ یا تو عرفہ کا دن جمعے سے افضل ہے یا فضیلت کے اعتبار سے یہ دونوں دن مساوی ہیں لیکن حضرت رزین کی نقل کردہ روایت میں صراحت کے ساتھ فرمایا گیا ہے کہ تمام دنوں میں سب سے افضل دن عرفے کا دن ہے۔
وفیہ خمس اور اس دن کی پانچ باتیں ہیں جمعہ کے فضائل کے بیان میں تحدید اور حصر کے لئے نہیں فرمایا گیا جس کا مطلب یہ ہو کہ جمعے کے دن کی صرف یہی پانچ باتیں فضیلت کی ہیں بلکہ اس دن کی اور بھی ایسی باتیں ہیں جو فضیلت و عظمت کے اعتبار سے جمعے کو تمام دنوں میں امتیاز بخشتی ہیں مثلا منقول ہے کہ جنت میں اللہ تعالیٰ کی زیارت کا شرف بھی جمعے کے دن حاصل ہوا کرے گا یا اسی طرح دوسری باتیں منقول ہیں۔