وتر کے بعد کی دو رکعتیں
راوی:
وَعَنْ عَآئِشَۃَ قَالَتْ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یُوْتِرُ بِوَاحِدَۃٌ ثُمَّ یَرْکَعُ رَکْعَتَیْنِ یَقْرَأُفِیْھِمَا وَھُوَ جَالِسٌ فَاِذَا اَرَادَ اَنْ یَّرْکَعَ قَامَ فَرَکَعَ۔ (رواہ ابن ماجۃ)
" اور ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی ایک رکعت پڑھتے پھر دو رکعتیں (نفل کی) پڑھتے جن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھتے بیٹھتے قرأت فرماتے اور جب رکوع کرنا چاہتے تو کھڑے ہوتے اور رکوع کرتے ۔" (سنن ابن ماجہ)
تشریح
علامہ ابن حجر رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث پہلی حدیث کے منافی ہے کیونکہ کبھی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم وتر کے بعد کی دونوں رکعتیں کھڑے ہوئے بغیر مطلقاً بیٹھے بیٹھے پڑھتے اور کبھی اس طرح بیٹھ کر قرأت کے بعد جب رکوع میں جانے کا ارادہ کرتے تو کھڑے ہو جاتے اور رکوع کرتے۔