نماز وتر کی قرأت
راوی:
وَعَنْ عَلِیٍّ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُوْتِرُ بِثَلَاثٍ یُقْرَأُ فِیْھِنَّ بِتِسْعِ سُوَرٍ مِّنَ الْمُفَصَّلِ یَقْرَأُ فِیْ کُلِّ رَکْعَۃٍ بِثلَاَثٍ سُوَرٍ اٰخِرُھُنِّ قُلْ ھُوَاﷲُ اَحَدٌ۔ (رواہ الترمذی)
" اور امیر المومنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم وتر کی تین رکعتیں پڑھا کرتے تھے جن میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم مفصل کی نو سورتیں (اس طرح) پڑھا کرتے تھے (کہ) ہر رکعت میں تین تین سورتیں پڑھتے اور آخری سورت قل ہو اللہ ہوا کرتی تھی۔" (جامع ترمذی )
تشریح
بعض روایتوں میں اس اجمال کی تفصیل اس طرح بیان کی گئی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پہلی رکعت اَلْھٰکُمُ التَّکَاثُرُ اِنَّا اَنْزَلْنٰہ ُ اور اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ پڑھتے، دوسری رکعت میں وَالْعَصْرِ۔ اِذَا جَآءَ نَصْرُ ا اور اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ پڑھتے اور تیسری رکعت میں قل یا ایھا الکافرون۔ تبت یدا اور قل ھو اللہ پڑھتے تھے۔