عذاب قبر کے ثبوت کا بیان
راوی:
وعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عُمَرَرَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُمَا قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِنَّ اَحَدَکُمْ اِذَا مَاتَ عُرِضَ عَلَےْہِ مَقْعَدُہُ بِالْغَدَاۃِ وَالْعَشِیِّ اِنْ کَانَ مِنْ اَھْلِ الْجَنَّۃِ فَمِنْ اَھْلِ الْجَنَّۃِ وَاِنْ کَانَ مِنْ اَھْلِ النَّارِ فَمِنْ اَھْلِ النَّارِ فَےُقَالُ ھٰذَا مَقْعَدُکَ حَتّٰی ےَبْعَثَکَ اللّٰہُ اِلَےْہِ ےَوْمَ الْقِےٰمَۃِ ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
" اور عبداللہ بن عمر راوی ہیں کہ سر کار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم میں سے کوئی مرتا ہے تو (قبر کے اندر) صبح اور شام اس کا ٹھکانہ اس کے سامنے لایا جاتا ہے اگر وہ جنتی ہوتا ہے تو جنت میں اس کا ٹھکانہ دکھایا جاتا ہے اور اس سے کہا جاتا ہے کہ یہ ہے تیرا ٹھکانہ اس کا انتظار کر، یہاں تک کہ قیامت کے دن اللہ تعالیٰ تجھے اٹھا کر وہاں بھیجے۔" (صحیح بخاری و صحیح مسلم)