مشکوۃ شریف ۔ جلد اول ۔ نماز کا بیان ۔ حدیث 1177

نماز تہجد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت کا طریقہ

راوی:

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ کَانَتْ قِرَآءَ ۃُ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم عَلٰی قَدْرِ مَا یَسْمَعُہ، مَنْ فِی الْحُجْرَۃِ وَھُوَ فِی الْبَیْتِ۔ (رواہ ابوداؤد)

" اور حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما فرماتے ہیں کہ سرور کائنات صلی اللہ علیہ وسلم اتنی آواز سے قرأت فرماتے تھے کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجرے کے اندر پڑھتے ہوتے تو باہر صحن میں موجود آدمی سن لیتا تھا۔" (ابوداؤد)

تشریح
یعنی نہ تو آپ بہت زیادہ بلند آواز سے قرأت کرتے تھے اور نہ بالکل ہی پست آواز سے کہ کوئی سن بھی نہ سکے۔ بلکہ اتنی آواز سے پڑھا کرتے تھے کہ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم حجرے کے اندر نماز پڑھتے ہوتے تو وہ لوگ جو باہر صحن میں موجود ہوتے تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت سن لیتے تھے۔
اتنی بات جان لیجئے کہ قرأت کے سلسلے میں یہ جو کچھ بیان کیا جا رہا ہے اس کا تعلق رات (یعنی تہجد) کی نماز سے ہے کیونکہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں نماز پڑھتے تھے تو رات کی نماز کی بہ نسبت زیادہ بلند آواز سے قرأت فرماتے تھے۔

یہ حدیث شیئر کریں