جہاد کی فضلیت کا بیان
راوی:
عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ قَالَ لَمَّا کَانَ يَوْمُ أُحُدٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ يَأْتِينِي بِخَبَرِ سَعْدِ بْنِ الرَّبِيعِ الْأَنْصَارِيِّ فَقَالَ رَجُلٌ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ فَذَهَبَ الرَّجُلُ يَطُوفُ بَيْنَ الْقَتْلَی فَقَالَ لَهُ سَعْدُ بْنُ الرَّبِيعِ مَا شَأْنُکَ فَقَالَ لَهُ الرَّجُلُ بَعَثَنِي إِلَيْکَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِآتِيَهُ بِخَبَرِکَ قَالَ فَاذْهَبْ إِلَيْهِ فَاقْرَأْهُ مِنِّي السَّلَامَ وَأَخْبِرْهُ أَنِّي قَدْ طُعِنْتُ اثْنَتَيْ عَشْرَةَ طَعْنَةً وَأَنِّي قَدْ أُنْفِذَتْ مَقَاتِلِي وَأَخْبِرْ قَوْمَکَ أَنَّهُ لَا عُذْرَ لَهُمْ عِنْدَ اللَّهِ إِنْ قُتِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَوَاحِدٌ مِنْهُمْ حَيٌّ
یحیی بن سعید سے روایت ہے کہ جنگ احد کے روز آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کون خبر لا کر دیتا ہے مجھ کو سعد بن ربیع انصاری کی ایک شخص نے کہا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میں دوں گا وہ جا کر لاشوں میں ڈھونڈھنے لگا سعد نے کہا کہ کیا کام ہے؟ اس شخص نے کہا مجھ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تمہاری خبر لینے کو بھیجا ہے کہا کہ تم جاؤ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور میرا سلام عرض کرو اور کہو کہ مجھے بارہ زخم برچھوں کے لگے ہیں اور میرے زخم کاری ہیں اپنی قوم سے کہ اللہ جل جلالہ کے سامنے تمہارا کوئی عذر قبول نہ ہوگا اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم شہید ہوئے اور تم میں سے ایک بھی زندہ رہا ۔
Yahya related to me from Malik that Yahya ibn Said said, "On the Day of Uhud, The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, 'Who will bring me news of Sad ibn al-Rabi al-Ansari?' a man said, 'Me, Messenger of Allah!' So the man went around among the slain, and Sad ibn al-Rabi said to him, 'What are you doing?' The man said to him, 'The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, sent me to bring him news of you.' He said, 'Go to him, and give him my greetings, and tell him that I have been stabbed twelve times, and am mortally wounded. Tell your people that they will have no excuse with Allah if the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, is slain while one of them is still alive.' "