موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الجہاد کے بیان میں ۔ حدیث 896

غنیمت کے مال میں چرانے کا بیان

راوی:

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ الْکِنَانِيِّ أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَی النَّاسَ فِي قَبَائِلِهِمْ يَدْعُو لَهُمْ وَأَنَّهُ تَرَکَ قَبِيلَةً مِنْ الْقَبَائِلِ قَالَ وَإِنَّ الْقَبِيلَةَ وَجَدُوا فِي بَرْدَعَةِ رَجُلٍ مِنْهُمْ عِقْدَ جَزْعٍ غُلُولًا فَأَتَاهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَبَّرَ عَلَيْهِمْ کَمَا يُکَبِّرُ عَلَی الْمَيِّتِ

عبداللہ بن مغیرہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے لوگوں کی جماعتوں پر تو دعا کی سب جماعتوں کے واسطے مگر ایک جماعت کے واسطے دعا نہ کی کیونکہ اس جماعت میں ایک شخص تھا جس کے بچھونے کے نیچے سے ایک کنٹھا چوری کا نکلا تھا جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس جماعت پر آئے تو آپ نے تکبیر کہی جیسے جنازے پر کہتے ہیں ۔

Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Abdullah ibn al-Mughira ibn Abi Burda al-Kinani that he had heard that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, came to the people in their tribes and made dua for them, but left out one of the tribes. Abdullah related, "The tribe found an onyx necklace in the saddle-bags of one of their men. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, came to them, and then did the takbir over them as one does the takbir over the dead."

یہ حدیث شیئر کریں