موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 862

حج کی مختلف احادیث کا بیان

راوی:

عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ کَرِيزٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا رُئِيَ الشَّيْطَانُ يَوْمًا هُوَ فِيهِ أَصْغَرُ وَلَا أَدْحَرُ وَلَا أَحْقَرُ وَلَا أَغْيَظُ مِنْهُ فِي يَوْمِ عَرَفَةَ وَمَا ذَاکَ إِلَّا لِمَا رَأَی مِنْ تَنَزُّلِ الرَّحْمَةِ وَتَجَاوُزِ اللَّهِ عَنْ الذُّنُوبِ الْعِظَامِ إِلَّا مَا أُرِيَ يَوْمَ بَدْرٍ قِيلَ وَمَا رَأَی يَوْمَ بَدْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ أَمَا إِنَّهُ قَدْ رَأَی جِبْرِيلَ يَزَعُ الْمَلَائِکَةَ

طلحہ بن عبیداللہ بن کریز سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نہیں دیکھا جاتا شیطان کسی روز ذلیل اور منحوس اور غضبناک زیادہ عرفے کے روز سے اس وجہ سے کہ دیکھتا ہے اس دن اللہ کی رحمت اترتی ہوئی اور بڑے بڑے گناہ معاف ہوتے ہوئے مگر بدر کے روز بھی شیطان کا یہی حال تھا لوگوں نے کہا اس دن کیا تھا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دیکھا اس نے جبرائیل کو فرشتوں کی صف باندھے ہوئے ۔

Yahya related to me from Malik from Ibrahim ibn Abi Abla from Talha ibn Ubaydullah ibn Kariyz that the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, said, "Shaytan is not considered more abased or more cast out or more contemptible or more angry on any day than on the Day of Arafa. That is only because he sees the descent of the Mercy and Allah's disregard for great wrong actions. That is except from what he was shown on the Day of Badr." Someone said, "What was he shown on the Day of Badr, Messenger of Allah?" He said, "Didn't he see Jibril arranging the ranks of the angels?"

یہ حدیث شیئر کریں