جو شکار مارے پرند چرند کا کی جزا کا بیان
راوی:
عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ أَنَّ رَجُلًا جَائَ إِلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ فَقَالَ إِنِّي أَجْرَيْتُ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي فَرَسَيْنِ نَسْتَبِقُ إِلَی ثُغْرَةِ ثَنِيَّةٍ فَأَصَبْنَا ظَبْيًا وَنَحْنُ مُحْرِمَانِ فَمَاذَا تَرَی فَقَالَ عُمَرُ لِرَجُلٍ إِلَی جَنْبِهِ تَعَالَ حَتَّی أَحْکُمَ أَنَا وَأَنْتَ قَالَ فَحَکَمَا عَلَيْهِ بِعَنْزٍ فَوَلَّی الرَّجُلُ وَهُوَ يَقُولُ هَذَا أَمِيرُ الْمُؤْمِنِينَ لَا يَسْتَطِيعُ أَنْ يَحْکُمَ فِي ظَبْيٍ حَتَّی دَعَا رَجُلًا يَحْکُمُ مَعَهُ فَسَمِعَ عُمَرُ قَوْلَ الرَّجُلِ فَدَعَاهُ فَسَأَلَهُ هَلْ تَقْرَأُ سُورَةَ الْمَائِدَةِ قَالَ لَا قَالَ فَهَلْ تَعْرِفُ هَذَا الرَّجُلَ الَّذِي حَکَمَ مَعِي فَقَالَ لَا فَقَالَ لَوْ أَخْبَرْتَنِي أَنَّکَ تَقْرَأُ سُورَةَ الْمَائِدَةِ لَأَوْجَعْتُکَ ضَرْبًا ثُمَّ قَالَ إِنَّ اللَّهَ تَبَارَکَ وَتَعَالَی يَقُولُ فِي کِتَابِهِ يَحْکُمُ بِهِ ذَوَا عَدْلٍ مِنْکُمْ هَدْيًا بَالِغَ الْکَعْبَةِ وَهَذَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ
محمد بن سرین سے روایت ہے کہ ایک شخص حضرت عمر بن خطاب کے پاس آیا اور کہا کہ میں نے اپنے ساتھی کے ساتھ گھوڑے ڈالے ایک تنگ گھاٹی میں تو مارا ہم نے ہرن کو اور ہم دونوں احرام باندھے ہوئے تھے حضرت عمر نے ایک شخص کو جو ان کے پہلو میں بیٹھا تھا بلایا اور کہا آؤ ہم تم مل کر حکم کر دیں تو دونوں نے مل کر ایک بکری کا حکم کیا وہ شخص پیٹھ موڑ کر چلا اور کہنے لگا یہ ہیں امیر المومنین ایک ہرن کا فیصہ اکیلے نہ کر سکے جب تک کہ ایک اور شخص کو اپنے ساتھ نہ بلایا۔ حضرت عمر نے یہ بات سن لی تو اس پکارا اور کہا تو نے سورت مائدہ پڑھی ہے وہ بولا نہیں حضرت عمر بولے تو اس شخص کو پہچانتا ہے جس نے میرے ساتھ مل کر فیصلہ کیا اس نے کہا نہیں حضرت عمر نے کہا اگر تو یہ کہتا کہ میں نے سورت مائدہ پڑھی ہے تو اس وقت میں تجھے مارتا پھر کہا کہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے اپنی کتاب میں تجویز کردیں جزا کر دو عادل تم میں سے وہ ہدی ہو جو پہنچے مکہ میں اور یہ شخص عبدالرحمن بن عوف ہے
Yahya related to me from Malik from Abd al-Malik ibn Qurayr from Muhammad ibn Sirin that a man came to Umar ibn al-Khattab and said, "I was racing a friend on horseback towards a narrow mountain trail and we killed a gazelle accidently and we were in ihram. What is your opinion?" Umar said to a man by his side, "Come, so that you and I may make an assessment." They decided on a female goat for him, and the man turned away saying, "This amir al-muminin cannot even make an assessment in the case of a gazelle until he calls a man to decide with him." Umar overheard the man's words and called him and asked him, "Do you recite surat al-Ma'ida?" and he said, "No." He said, "Then do you recognize this man who has taken the decision with me?" and he said, "No." He said, "If you had told me that you did recite surat al-Ma'ida, I would have dealt you a blow." Then he said, "Allah the Blessed, the Exalted says in His Book, 'as shall be judged by two men of justice among you, a sacrificial animal to reach the Kaba' (Sura 5 ayat 95), and this is Abd ar-Rahman ibn Awf."