حائضہ کے طواف الزیارة کا بیان
راوی:
عَنْ أَبَي سَلَمَةَ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَخْبَرَهُ أَنَّ أُمَّ سُلَيْمٍ بِنْتَ مِلْحَانَ اسْتَفْتَتْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ حَاضَتْ أَوْ وَلَدَتْ بَعْدَمَا أَفَاضَتْ يَوْمَ النَّحْرِ فَأَذِنَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَخَرَجَتْ
قَالَ مَالِک وَالْمَرْأَةُ تَحِيضُ بِمِنًی تُقِيمُ حَتَّی تَطُوفَ بِالْبَيْتِ لَا بُدَّ لَهَا مِنْ ذَلِکَ وَإِنْ کَانَتْ قَدْ أَفَاضَتْ فَحَاضَتْ بَعْدَ الْإِفَاضَةِ فَلْتَنْصَرِفْ إِلَی بَلَدِهَا فَإِنَّهُ قَدْ بَلَغَنَا فِي ذَلِکَ رُخْصَةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِلْحَائِضِ قَالَ وَإِنْ حَاضَتْ الْمَرْأَةُ بِمِنًی قَبْلَ أَنْ تُفِيضَ فَإِنَّ کَرِيَّهَا يُحْبَسُ عَلَيْهَا أَکْثَرَ مِمَّا يَحْبِسُ النِّسَائَ الدَّمُ
ابو سلمہ بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ام سلیم نے پوچھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اور اس کو حیض آگیا تھا یا زچگی ہوئی تھی بعد طواف الافاضہ کے یوم النحر کو تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی اجازت دی اور وہ چلی گئیں
کہا مالک نے جس عورت کو حیض آجائے منی میں تو وہ ٹھہری رہے یہاں تک کہ وہ طواف الافاضہ کرے اور اگر طواف الافاضہ کے بعد اس کو حیض آیا تو اپنے شہر کو چلی جائے کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ہم کو رخصت پہنچی ہے حائضہ کے واسطے اور اگر حیض آیا طواف الافاضہ سے پہلے پھر خون بند نہ ہوا تو اکثر مدت لگا لیں گے حیض کی۔
Yahya related to me from Malik from Abdullah ibn Abi Bakr from his father that Abu Salama ibn Abd ar-Rahman told him that Umm Sulaym bint Milhan asked the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, for advice one time when she had begun menstruating, or had given birth to a child after she had done tawaf al-ifada on the Day of Sacrifice. The Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, gave her permission to leave.