عورتوں اور لڑکوں کو آگے روانہ کر دینے کا بیان
راوی:
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَطَائِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ أَنَّ مَوْلَاةً لِأَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَخْبَرَتْهُ قَالَتْ جِئْنَا مَعَ أَسْمَائَ ابْنَةِ أَبِي بَکْرٍ مِنًی بِغَلَسٍ قَالَتْ فَقُلْتُ لَهَا لَقَدْ جِئْنَا مِنًی بِغَلَسٍ فَقَالَتْ قَدْ کُنَّا نَصْنَعُ ذَلِکَ مَعَ مَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْکِ
عَنْ مَالِک أَنَّهُ سَمِعَ بَعْضَ أَهْلِ الْعِلْمِ يَکْرَهُ رَمْيَ الْجَمْرَةِ حَتَّی يَطْلُعَ الْفَجْرُ مِنْ يَوْمِ النَّحْرِ وَمَنْ رَمَی فَقَدْ حَلَّ لَهُ النَّحْرُ
اسماء بنت ابی بکر کی آزاد لونڈی سے روایت ہے کہ ہم اسما بنت ابی بکر کے ساتھ منی میں آئے منہ اندھیرے تو میں نے کہا کہ ہم منی میں منہ اندھیرے آئے اسماء نے کہا ہم ایسا ہی کرتے تھے اس شخص کے ساتھ جو تجھ سے بہتر تھے ۔
امام مالک نے سنا بعض اہل علم سے مکروہ جانتے تھے کنکریاں مارنا قبل طلوع فجر کے نحر کے دن، اور جس نے ماریں تو نحر اس کو حلال ہو گیا ۔
Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from Ata ibn Abi Rabah that a mawla of Asma bint Abi Bakr told him, "We arrived at Mina with Asma bint Abi Bakr at the end of the night, and I said to her, 'We have arrived at Mina at the end of the night,' and she said, 'We used to do that with one who was better than you.' "