موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 721

جو شخص سوائے دشمن کے اور کسی سبب سے رک جائے اس کا بیان

راوی:

عَنْ أَيُّوبَ بْنِ أَبِي تَمِيمَةَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَهْلِ الْبَصْرَةِ کَانَ قَدِيمًا أَنَّهُ قَالَ خَرَجْتُ إِلَی مَکَّةَ حَتَّی إِذَا کُنْتُ بِبَعْضِ الطَّرِيقِ کُسِرَتْ فَخِذِي فَأَرْسَلْتُ إِلَی مَکَّةَ وَبِهَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبَّاسٍ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ وَالنَّاسُ فَلَمْ يُرَخِّصْ لِي أَحَدٌ أَنْ أَحِلَّ فَأَقَمْتُ عَلَی ذَلِکَ الْمَائِ سَبْعَةَ أَشْهُرٍ حَتَّی أَحْلَلْتُ بِعُمْرَةٍ

ایوب بن ابی تمیمہ سے روایت ہے کہ انہوں نے سنا ایک شخص سے جو بصرہ کا رہنے والا پرانا آدمی تھا اس نے کہا کہ میں چلا مکہ کو راستہ میں میرا کولہا ٹوٹ گیا تو میں نے مکہ میں کسی کو بھیجا وہاں عبداللہ بن عباس اور عبداللہ بن عمر اور لوگ بھی تھے ان میں سے کسی نے مجھ کو اجازت نہ دی احرام کھول ڈالنے کی یہاں تک کہ میں وہیں پڑا رہا سات مہینے تک جب اچھا ہوا تو عمرہ کر کے احرام کھولا۔

Yahya related to me from Malik from Ayyub ibn Abi Tamima as-Sakhtayani that a very old man from Basra once said to him, "I set out for Makka but on the way there I broke my thigh, so I sent a message on to Makka Abdullah ibn Abbas and Abdullah ibn Umar and the people were there, but no-one allowed me to leave ihram, and I stayed there for seven months until I left ihram by doing an umra.''

یہ حدیث شیئر کریں