موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 719

جو شخص سوائے دشمن کے اور کسی سبب سے رک جائے اس کا بیان

راوی:

عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ قَالَ الْمُحْصَرُ بِمَرَضٍ لَا يَحِلُّ حَتَّی يَطُوفَ بِالْبَيْتِ وَيَسْعَی بَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ فَإِذَا اضْطُرَّ إِلَی لُبْسِ شَيْئٍ مِنْ الثِّيَابِ الَّتِي لَا بُدَّ لَهُ مِنْهَا أَوْ الدَّوَائِ صَنَعَ ذَلِکَ وَافْتَدَی

عبداللہ بن عمر نے کہا جو شخص بیماری کی وجہ سے رک جائے تو وہ حلال نہ ہوگا یہاں تک کہ طواف کرے خانہ کعبہ کا اور سعی کرے صفا اور مروہ کے بیچ میں اگر ضرورت ہو کسی کپڑے کے پہننے کی یا دوا کی تو اس کا استعمال کرے اور جزا دے ۔

Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab from Salim ibn Abdullah that Abdullah ibn Umar said, "Someone who is held back from going to the House by illness can only come out of ihram after he has done tawaf of the House and say between Safa and Marwa. If it is absolutely necessary for him to wear any ordinary clothes, or undergo medical treatment, he should do that and pay compensation for it."

یہ حدیث شیئر کریں