موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 702

جس شکار کا محرم کو کھانا درست نہیں ہے اس کا بیان

راوی:

عَنْ الصَّعْبِ بْنِ جَثَّامَةَ اللَّيْثِيِّ أَنَّهُ أَهْدَی لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِمَارًا وَحْشِيًّا وَهُوَ بِالْأَبْوَائِ أَوْ بِوَدَّانَ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا رَأَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا فِي وَجْهِي قَالَ إِنَّا لَمْ نَرُدَّهُ عَلَيْکَ إِلَّا أَنَّا حُرُمٌ

صعب بن جثامہ لیثی سے روایت ہے کہ انہوں نے تحفہ بھجا ایک گورخر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابوا یا ودان میں تھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے واپس کر دیا صعب کہتے ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے چہرے کا حال دیکھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہم نے اس واسطے واپس کر دیا کہ ہم احرام باندھے ہوئے ہیں ۔

Yahya related to me from Malik, from Ibn Shihab, from Ubaydullah ibn Abdullah ibn Utba ibn Masud, from Abdullah ibn Abbas, that as-Sab ibn Jaththama al-Laythi once gave a wild ass to the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, while he was at al-Abwa, or Waddan, and the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, gave it back to him. However, when the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace, saw the expression on the man's face he said, "We only gave it back to you because we are in ihram."

یہ حدیث شیئر کریں