اہل مکہ کے احرام کا اور جو لوگ مکہ میں ہوں اور ملک والے ان کے بھی احرام کا بیان
راوی:
حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ قَالَ يَا أَهْلَ مَکَّةَ مَا شَأْنُ النَّاسِ يَأْتُونَ شُعْثًا وَأَنْتُمْ مُدَّهِنُونَ أَهِلُّوا إِذَا رَأَيْتُمْ الْهِلَالَ
قاسم بن محمد سے روایت ہے کہ حضرت عمر بن خطاب نے کہا اے مکہ والو لوگ تو بال بکھرے ہوئے پریشان یہاں تک آتے ہیں اور تم تیل لگائے ہوتے ہو جب چاند دیکھو ذی الحجہ کا تو تم بھی احرام باندھ لیا کرو۔
Yahya related to me from Malik, from Abd ar-Rahman ibn al-Qasim, from his father, that Umar ibn al-Khattab said, "People of Makka, why is it that people arrive dishevelled while you still have oil on your hair? Go into ihram when you see the new moon."