لبیک موقوف کرنے کا وقت
راوی:
عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ أَنَّهَا کَانَتْ تَنْزِلُ مِنْ عَرَفَةَ بِنَمِرَةَ ثُمَّ تَحَوَّلَتْ إِلَی الْأَرَاکِ قَالَتْ وَکَانَتْ عَائِشَةُ تُهِلُّ مَا کَانَتْ فِي مَنْزِلِهَا وَمَنْ کَانَ مَعَهَا فَإِذَا رَکِبَتْ فَتَوَجَّهَتْ إِلَی الْمَوْقِفِ تَرَکَتْ الْإِهْلَالَ قَالَتْ وَکَانَتْ عَائِشَةُ تَعْتَمِرُ بَعْدَ الْحَجِّ مِنْ مَکَّةَ فِي ذِي الْحِجَّةِ ثُمَّ تَرَکَتْ ذَلِکَ فَکَانَتْ تَخْرُجُ قَبْلَ هِلَالِ الْمُحَرَّمِ حَتَّی تَأْتِيَ الْجُحْفَةَ فَتُقِيمَ بِهَا حَتَّی تَرَی الْهِلَالَ فَإِذَا رَأَتْ الْهِلَالَ أَهَلَّتْ بِعُمْرَةٍ
حضرت ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ وہ جب عرفات میں آتیں تو نمرہ میں اترتیں پھر اراک میں اترنے لگیں اور عائشہ اپنے مکان میں جب تک ہوتیں توبھی، ان کے ساتھی لبیک کہا کرتے جب سوار ہوتیں تو لبیک کہنا موقوف کریں اور عائشہ بعد حج کے عمرہ ادا کرتیں مکہ سے احرام باندھ کر ذلحجہ میں پھر یہ چھوڑ دیا اور محرم کے چاند سے پہلے جحفہ میں آکر ٹھہرتیں جب چاند ہوتا تو عمرہ کا احرام باندھتیں ۔
Yahya related to me from Malik, from AIqama ibn Abi AIqama, from his mother, that A'isha, umm al-muminin, used to camp on the plain of Arafa at a place called Namira, and then later she changed to another place called al-Arak.
She said, ''A'isha, and those who were with her, would say the talbiya while she was at the place where they were camping, and then, when she had mounted and set out towards the place of standing, she would stop doing so."
She continued, ''A'isha used to do umra when she was in Makka after the hajj was over, in the month of Dhu'l-Hijja.Then she stopped doing that, and instead would set out before the new moon of Muharram for al-J uhfa, where she would stay until she saw the new moon, and then, when she had seen the new moon, she would go into ihram to do umra."