موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 667

لبیک موقوف کرنے کا وقت

راوی:

عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَقْطَعُ التَّلْبِيَةَ فِي الْحَجِّ إِذَا انْتَهَی إِلَی الْحَرَمِ حَتَّی يَطُوفَ بِالْبَيْتِ وَبَيْنَ الصَّفَا وَالْمَرْوَةِ ثُمَّ يُلَبِّي حَتَّی يَغْدُوَ مِنْ مِنًی إِلَی عَرَفَةَ فَإِذَا غَدَا تَرَکَ التَّلْبِيَةَ وَکَانَ يَتْرُکُ التَّلْبِيَةَ فِي الْعُمْرَةِ إِذَا دَخَلَ الْحَرَمَ

نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر موقوف کرتے تھے لبیک کہنے کو حج میں حرم میں طواف کرنے بیت اللہ کا اور سعی کرنے تک پھر لبیک کہنے لگتے یہاں تک کہ صبح کو منی سے چلتے عرفہ کو سو جب عرفات کو چلتے لبیک موقوف کرتے اور عمرہ میں موقوف کرتے لبیک کو جب داخل ہوتے حرم میں۔

Yahya related to me from Malik, from Nafi, that when 'Abdullah ibn Umar was doing hajj he would keep saying the talbiya until he reached the Haram and did tawaf of the House and say between Safa and Marwa. He would then say the talbiya until he left Mina to go to Arafa, at which point he would stop doing so. If he was doing umra he would stop saying the talbiya on entering the Haram.

یہ حدیث شیئر کریں