موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 664

لبیک موقوف کرنے کا وقت

راوی:

عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي بَکْرٍ الثَّقَفِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ وَهُمَا غَادِيَانِ مِنْ مِنًی إِلَی عَرَفَةَ کَيْفَ کُنْتُمْ تَصْنَعُونَ فِي هَذَا الْيَوْمِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ کَانَ يُهِلُّ الْمُهِلُّ مِنَّا فَلَا يُنْکَرُ عَلَيْهِ وَيُکَبِّرُ الْمُکَبِّرُ فَلَا يُنْکَرُ عَلَيْهِ

محمد بن ابی بکر نے پوچھا انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ جب وہ دونوں صبح کو جا رہے تھے منی سے عرفہ کو، تم کیا کرتے تھے آج کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بولے بعض لوگ ہم میں سے آج کے روز لبیک کہتے تھے پکار کر تو کوئی منع نہ کرتا بعض لوگ تکبیر کہتے تو کوئی منع نہ کرتا ۔

Yahya related to me from Malik that Muhammad ibn Abi Bakr ath-Thaqafi once asked Anas ibn Malik, while the two of them were going from Mina to Arafa, "What did you use to do on this day when you were with the Messenger of Allah, may Allah bless him and grant him peace?" He said, "Those of us who were saying the talbiya would continue doing so, and no-one disapproved of it, and those of us who were saying 'Allahu akbar' would continue doing so, and no-one disapproved of that either."

یہ حدیث شیئر کریں