موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الطہارة ۔ حدیث 66

موزوں پر مسح کرنے کا بیان

راوی:

عَنْ نَافِعٍ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ بَالَ فِي السُّوقِ ثُمَّ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ وَيَدَيْهِ وَمَسَحَ رَأْسَهُ ثُمَّ دُعِيَ لِجَنَازَةٍ لِيُصَلِّيَ عَلَيْهَا حِينَ دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَمَسَحَ عَلَی خُفَّيْهِ ثُمَّ صَلَّی عَلَيْهَا

نافع سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر نے پیشاب کیا بازار میں پھر وضو کیا اور دھویا منہ اور ہاتھوں کو اپنے اور مسح کیا سر پر پھر بلائے گئے جنازہ کی نماز کے لئے جب جا چکے مسجد میں تو مسح کیا موزوں پر پھر نماز پڑھی جنازہ پر ۔

Yahya related to me from Malik from Nafi that Abdullah ibn Umar urinated in the market place and then did wudu, washing his face and hands and wiping his head. Then as soon as he had come into the mosque, he was called to pray over a dead person, so he wiped over his leather socks and prayed.

یہ حدیث شیئر کریں