موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الحج ۔ حدیث 636

احرام میں رنگین کپڑے پہننے کا بیان

راوی:

عَنْ نَافِعٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَسْلَمَ مَوْلَی عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ يُحَدِّثُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَأَی عَلَی طَلْحَةَ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ ثَوْبًا مَصْبُوغًا وَهُوَ مُحْرِمٌ فَقَالَ عُمَرُ مَا هَذَا الثَّوْبُ الْمَصْبُوغُ يَا طَلْحَةُ فَقَالَ طَلْحَةُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ إِنَّمَا هُوَ مَدَرٌ فَقَالَ عُمَرُ إِنَّکُمْ أَيُّهَا الرَّهْطُ أَئِمَّةٌ يَقْتَدِي بِکُمْ النَّاسُ فَلَوْ أَنَّ رَجُلًا جَاهِلًا رَأَی هَذَا الثَّوْبَ لَقَالَ إِنَّ طَلْحَةَ بْنَ عُبَيْدِ اللَّهِ کَانَ يَلْبَسُ الثِّيَابَ الْمُصَبَّغَةَ فِي الْإِحْرَامِ فَلَا تَلْبَسُوا أَيُّهَا الرَّهْطُ شَيْئًا مِنْ هَذِهِ الثِّيَابِ الْمُصَبَّغَةِ

نافع سے روایت ہے کہ انہوں نے سنا اسلم سے جو مولیٰ تھے عمر بن خطاب کے حدیث بیان کرتے تھے عبداللہ بن عمر سے کہ عمر بن خطاب نے دیکھا طلحہ بن عبیداللہ کو رنگین کپڑے پہنے ہوئے احرام میں تو پوچھا حضرت عمر نے کیا یہ کپڑا رنگا ہوا ہے طلحہ، طلحہ نے کہا اے امیر المومنین یہ مٹی کا رنگ ہے حضرت عمر نے کہا تم لوگ پیشوا ہو لوگ تمہاری پیروی کرتے ہیں اگر کوئی جاہل جو اس رنگ سے واقف نہ ہو اس کپڑے کو دیکھے تو یہی کہے گا کہ طلحہ بن عبیداللہ رنگین کپڑے پہنتے تھے احرام میں، تو نہ پہنو تم لوگ ان رنگین کپڑوں میں سے کچھ ۔

Yahya related to me from Malik from Nafi that he had heard Aslam, the mawla of Umar ibn al-Khattab, telling 'Abdullah ibn Umar that Umar ibn al-Khattab once saw a dyed garment on Talha ibn Ubaydullah while he was in ihram and Umar said, "What is this dyed garment, Talha?", and Talha said, "Amir al-muminin, it is only mud.'' Umar said, "You and your like are taken by people as imams, and if an ignorant man were to see this garment he would say that Talha ibn Ubaydullah used to wear a dyed robe while he was in ihram. So do not wear any form of dyed clothes."

یہ حدیث شیئر کریں