موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب الجنائز ۔ حدیث 474

جنازے کے پیچھے آگ لے جانے کیا ممانعت

راوی:

حَدَّثَنِي يَحْيَی عَنْ مَالِک عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَسْمَائَ بِنْتِ أَبِي بَکْرٍ أَنَّهَا قَالَتْ لِأَهْلِهَا أَجْمِرُوا ثِيَابِي إِذَا مِتُّ ثُمَّ حَنِّطُونِي وَلَا تَذُرُّوا عَلَی کَفَنِي حِنَاطًا وَلَا تَتْبَعُونِي بِنَارٍ

اسما بن ابی ابکر نے کہا اپنے گھر والوں سے میں جب مر جاؤں تو میرے کپڑوں کو خوشبو سے بسانا پھر میرے بدن پر خوشبو لگانا لیکن میرے کفن پر نہ چھڑکنا اور میرے جنازہ کے ساتھ آگ نہ رکھنا ۔

Yahya related to me from Malik from Hisham ibn Urwa that Asma bint Abi Bakr said to her family, "Perfume my clothes with incense when I die and then embalm me. Do not put any of the embalming substance on my shroud, and do not follow me with a burning torch."

یہ حدیث شیئر کریں