دعا کے بیان میں
راوی:
عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ أَنَّهُ کَانَ يَقُولُ مَا مِنْ دَاعٍ يَدْعُو إِلَّا کَانَ بَيْنَ إِحْدَی ثَلَاثٍ إِمَّا أَنْ يُسْتَجَابَ لَهُ وَإِمَّا أَنْ يُدَّخَرَ لَهُ وَإِمَّا أَنْ يُکَفَّرَ عَنْهُ
زید بن اسلم سے روایت ہے وہ کہتے تھے جو شخص دعا کرتا ہے تو اس کی دعا تین حال سے خالی نہیں ہوتی یا قبول ہو جاتی ہے یا رکھ لی جاتی ہے قیامت کے دن پر یا گناہوں کا کفارہ ہو جاتی ہے ۔
Yahya related to me from Malik that Zayd ibn Aslam used to say, "No-one makes a dua without one of three things happening. Either it is answered, or it is stored up for him, or wrong actions are atoned for by it."