موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب القرآن ۔ حدیث 420

کلام اللہ بے وضو پڑھنے کی اجازت

راوی:

عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ کَانَ فِي قَوْمٍ وَهُمْ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ فَذَهَبَ لِحَاجَتِهِ ثُمَّ رَجَعَ وَهُوَ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَتَقْرَأُ الْقُرْآنَ وَلَسْتَ عَلَی وُضُوئٍ فَقَالَ لَهُ عُمَرُ مَنْ أَفْتَاکَ بِهَذَا أَمُسَيْلِمَةُ

محمد بن سیرین سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب لوگوں میں بیٹھے اور لوگ قرآن پڑھ رہے تھے پس گئے حاجت کو اور پھر آکر قرآن پڑھنے لگے ایک شخص نے کہا آپ کلام اللہ پڑھتے ہیں بغیر وضو کے حضرت عمر نے کہا تجھ سے کس نے کہا کہ یہ منع ہے کیا مسیلمہ نے کہا

Yahya related to me from Malik from Ayyub ibn Abi Tamima as-Sakhtayani from Muhammad ibn Sirin that Umar ibn al-Khattab was with some people who were reciting Qur'an. He went to relieve himself and then came back and recited Qur'an. One of the men said to him, "Amir al muminin, are you reciting the Qur'an without being in wudu?" Umar replied, "Who gave you a verdict on this? Was it Musaylima?"'

یہ حدیث شیئر کریں