موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب صلوة الخوف ۔ حدیث 394

نماز خوف کا بیان

راوی:

عَنْ سَهْلَ بْنَ أَبِي حَثْمَةَ حَدَّثَهُ أَنَّ صَلَاةَ الْخَوْفِ أَنْ يَقُومَ الْإِمَامُ وَمَعَهُ طَائِفَةٌ مِنْ أَصْحَابِهِ وَطَائِفَةٌ مُوَاجِهَةٌ الْعَدُوَّ فَيَرْکَعُ الْإِمَامُ رَکْعَةً وَيَسْجُدُ بِالَّذِينَ مَعَهُ ثُمَّ يَقُومُ فَإِذَا اسْتَوَی قَائِمًا ثَبَتَ وَأَتَمُّوا لِأَنْفُسِهِمْ الرَّکْعَةَ الْبَاقِيَةَ ثُمَّ يُسَلِّمُونَ وَيَنْصَرِفُونَ وَالْإِمَامُ قَائِمٌ فَيَکُونُونَ وِجَاهَ الْعَدُوِّ ثُمَّ يُقْبِلُ الْآخَرُونَ الَّذِينَ لَمْ يُصَلُّوا فَيُکَبِّرُونَ وَرَائَ الْإِمَامِ فَيَرْکَعُ بِهِمْ الرَّکْعَةَ وَيَسْجُدُ ثُمَّ يُسَلِّمُ فَيَقُومُونَ فَيَرْکَعُونَ لِأَنْفُسِهِمْ الرَّکْعَةَ الْبَاقِيَةَ ثُمَّ يُسَلِّمُونَ

سہل بن ابی حثمہ سے روایت ہے انہوں نے کہا نماز خوف کی اس طرح پر ہے کہ امام کچھ لوگوں کو اپنے ساتھ نماز کے لئے کھڑا کر لے اور کچھ لوگ دشمن کے سامنے رہیں تو امام ایک رکعت پڑھے اور سجدہ کرے جب سجدہ سے کھڑا ہو تو امام کھڑا رہے اور مقتدی اپنی ایک رکعت جو باقی ہے پڑھ کو سلام پھیر کر چلے جائیں دشمن کے سامنے اور دشمن کے سامنے جو لوگ تھے وہ آکر تکبیر تحریمہ کہہ کر امام کے ساتھ شریک ہوں تو امام رکوع اور سجدہ سے فارغ ہو کر سلام پھیر دے اور لوگ کھڑے ہو کر ایک رکعت پڑھ کر سلام پھیریں ۔

Yahya related to me from Malik from Yahya ibn Said from al-Qasim ibn Muhammad from Salih ibn Khawwat that Sahl ibn Abi Hathma related to him that the form of the prayer of fear was that the imam stood with a group of his companions, while another group faced the enemy. The imam prayed one raka with them, including the prostration, and then stood. He remained standing while they completed the remaining raka by themselves. They then said the taslim, left, and formed up opposite the enemy while the imam remained standing. Then the others who had not prayed came forward and said the takbir behind the imam and he prayed one raka with them, including the prostration. He then said the taslim, while they stood up and prayed the remaining raka by themselves. Then they said the taslim.

یہ حدیث شیئر کریں