موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب قصر الصلوة فی السفر ۔ حدیث 327

نمازی کے سامنے سے چلے جانے کا بیان

راوی:

عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ أَنَّ کَعْبَ الْأَحْبَارِ قَالَ لَوْ يَعْلَمُ الْمَارُّ بَيْنَ يَدَيْ الْمُصَلِّي مَاذَا عَلَيْهِ لَکَانَ أَنْ يُخْسَفَ بِهِ خَيْرًا لَهُ مِنْ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ يَدَيْهِ
حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک أَنَّهُ بَلَغَهُ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ کَانَ يَکْرَهُ أَنْ يَمُرَّ بَيْنَ أَيْدِي النِّسَائِ وَهُنَّ يُصَلِّينَ

عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ کعب الاحبار نے کہا جو شخص گزرتا ہے نمازی کے سامنے سے اگر اس کو معلوم ہو عذاب اس فعل کا تو اگر دھنس جائے زمین میں تو اچھا معلوم ہو اس کو سامنے سے گزر جانے سے ۔
امام مالک کو پہنچا کہ تھے عبداللہ بن عمر ناپسند سمجھتے تھے یہ کہ وہ گزرے عورتوں کے آگے سے اور وہ نماز پڑھ رہی ہوں ۔

Yahya related to me from Malik from Zayd ibn Aslam from Ata ibn Yasar that Kab al-Ahbar said, "If the person who passed in front of a man praying knew what he was bringing on himself, it would be better for him to sink into the ground than to pass in front of him."

یہ حدیث شیئر کریں