موطا امام مالک ۔ جلد اول ۔ کتاب صلوة الجماعة ۔ حدیث 267

عشاء اور صبح کی جماعت کی فضلیت

راوی:

حَدَّثَنِي عَنْ مَالِک عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي بَکْرِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ أَبِي حَثْمَةَ أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ فَقَدَ سُلَيْمَانَ بْنَ أَبِي حَثْمَةَ فِي صَلَاةِ الصُّبْحِ وَأَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ غَدَا إِلَی السُّوقِ وَمَسْکَنُ سُلَيْمَانَ بَيْنَ السُّوقِ وَالْمَسْجِدِ النَّبَوِيِّ فَمَرَّ عَلَی الشِّفَائِ أُمِّ سُلَيْمَانَ فَقَالَ لَهَا لَمْ أَرَ سُلَيْمَانَ فِي الصُّبْحِ فَقَالَتْ إِنَّهُ بَاتَ يُصَلِّي فَغَلَبَتْهُ عَيْنَاهُ فَقَالَ عُمَرُ لَأَنْ أَشْهَدَ صَلَاةَ الصُّبْحِ فِي الْجَمَاعَةِ أَحَبُّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ أَقُومَ لَيْلَةً

ابوبکر بن سلیمان بن ابی حثمہ سے روایت ہے کہ عمر بن خطاب نے نہ پایا سلیمان بن ابی حثمہ کو صبح کی نماز میں اور عمر بن خطاب گئے بازار کو اور گھر سلیمان کا بازار اور مسجد کے بیچ میں سو ملی ان کو شفا ماں سلیمان کی تو پوچھا حضرت عمر نے شفا سے کہ میں نے نہیں دیکھا سلیمان کو صبح کی نماز میں تو کہا شفا نے کہ وہ رات کو نماز پڑھتے رہے اس لئے ان کی آنکھیں لگ گئیں تب فرمایا عمر نے البتہ مجھے صبح کی نماز میں حاضر ہونا رات کی عبادت سے بہتر معلوم ہوتا ہے ۔

Yahya related to me from Malik from Ibn Shihab from Abu Bakr ibn Sulayman ibn Abi Hathma that Umar ibn al-Khattab missed Sulayman ibn Abi Hathma in the subh prayer. In the morning he went to the market, and Sulayman's house was between the market and the Prophet's mosque. He passed ash-Shifa, Sulayman's mother, and said to her, "I did not see Sulayman at subh." She replied, "He spent the night in prayer and his eyes overcame him. Umar said, "I would rather be present at subh than stand the whole night in prayer.

یہ حدیث شیئر کریں